بھارت کے رافیل طیارے غیر مؤثر؟ فرانس نے سورس کوڈ دینے سے انکار کر دیا

بھارت کے رافیل طیارے غیر مؤثر؟ فرانس نے سورس کوڈ دینے سے انکار کر دیا 0

نئی دہلی: جنوبی ایشیا میں پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں بھارت کو اپنی دفاعی تیاریوں پر ایک اور دھچکا لگا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے “انڈیا سینٹینلز” کے مطابق، بھارت نے فرانس سے رافیل جنگی طیاروں کا مکمل “سورس کوڈ” طلب کیا ہے تاکہ ان طیاروں میں مقامی ساختہ ریڈار، میزائل اور ایویونکس شامل کیے جا سکیں، تاہم فرانس نے یہ حساس معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

رافیل طیارے بھارت کو “گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ” معاہدے کے تحت فرانسیسی کمپنی “ڈاسو ایوی ایشن” نے فراہم کیے تھے، جن کی تعداد 36 ہے۔ یہ طیارے بھارتی فضائیہ کے امبالہ اور ہاسی مارا ایئربیسز پر تعینات ہیں، لیکن ان کے اصل نظامات پر بھارت کو مکمل اختیار حاصل نہیں۔ سورس کوڈ کی عدم دستیابی بھارت کے لیے اس وقت ایک بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی مقامی دفاعی ٹیکنالوجی اس سطح کی نہیں کہ وہ خود سے ان جدید طیاروں میں ترمیم کر سکے۔ یہی مسئلہ بھارت کو ماضی میں بھی درپیش رہا، جب فرانس سے خریدے گئے میراج-2000 طیاروں کے لیے بھی وہ آج تک سورس کوڈ حاصل نہیں کر سکا، اور نتیجتاً کئی ملکی ساختہ ہتھیار ان طیاروں سے ہم آہنگ نہیں ہو سکے۔

رافیل طیاروں میں نصب “ایکٹو الیکٹرانکلی اسکینڈ ارے” (AESA) ریڈار اور “ماڈیولر مشن کمپیوٹر” (MMC) جیسے جدید سسٹمز مکمل ڈیجیٹل کنٹرول مہیا کرتے ہیں، جن میں کوئی بھی تبدیلی سورس کوڈ کے بغیر ممکن نہیں۔ بھارت کو ہر معمولی اپ گریڈ کے لیے فرانس پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جو کہ دفاعی تاخیر اور اخراجات میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

پاکستانی دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی یہ بے بسی اس کے دفاعی نظام کی اصل تصویر پیش کرتی ہے۔ ایک طرف پاکستان محدود وسائل کے باوجود مقامی سطح پر دفاعی ترقی کر رہا ہے، تو دوسری جانب بھارت بھاری سرمایہ کاری کے باوجود ٹیکنالوجی پر مکمل اختیار حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں