روسی صدر پیوٹن نے ممکنہ جوہری تجربات کے لیے حکام کو تجاویز تیار کرنے کی ہدایت دی

روسی صدر پیوٹن نے ممکنہ جوہری تجربات کے لیے حکام کو تجاویز تیار کرنے کی ہدایت دی 0

ماسکو — روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ جوہری تجربات کے حوالے سے جامع تجاویز مرتب کریں، جو سوویت یونین کے 1991ء میں خاتمے کے بعد روس کی جانب سے پہلا جوہری تجربہ ہو سکتا ہے۔

یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ تین دہائیوں بعد دوبارہ جوہری تجربات شروع کرے گا۔ ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت دنیا کی دو سب سے بڑی ایٹمی طاقتوں — روس اور امریکہ — کے درمیان کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ کر سکتی ہے۔

روسی صدر نے کہا کہ وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع، خفیہ ایجنسیوں اور دیگر متعلقہ ادارے قومی سلامتی کونسل میں تجزیہ کریں اور ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری کے ممکنہ آغاز پر متفقہ تجاویز پیش کریں۔

روسی وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف نے پیوٹن کو بتایا کہ امریکی اقدامات اور بیانات کے پیشِ نظر فوری طور پر مکمل پیمانے پر ایٹمی تجربات کی تیاری مناسب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ روس کی آرکٹک ٹیسٹنگ سائٹ نووایا زِملیا ایسے تجربات قلیل مدت میں کرانے کے لیے تیار ہے۔

جنرل اسٹاف کے سربراہ ویلے ری گیراسیموف نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو امریکا کی کارروائیوں کے بروقت جواب کے مواقع ضائع ہو جائیں گے، کیونکہ ایٹمی تجربات کی تیاری میں کئی ماہ یا سال لگ سکتے ہیں۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر روس یا امریکا نے دھماکے شروع کیے تو دیگر جوہری ریاستیں بھی اس دوڑ میں شامل ہو سکتی ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اسلحہ بندی کے سینئر محقق آندرے بکلِتسکی نے کہا کہ یہ عمل اور ردِعمل کا کلاسیکی منظر ہے، اور کوئی بھی ایسا نہیں چاہتا، لیکن خطرہ موجود ہے۔

فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس کے مطابق، ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد کے لحاظ سے روس اور امریکا سب سے بڑی طاقتیں ہیں، جن کے بعد چین، فرانس، برطانیہ، بھارت، پاکستان، اسرائیل اور شمالی کوریا کا نمبر آتا ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ پیوٹن نے حکام کو تجاویز کی تیاری کے لیے کوئی مخصوص مدت نہیں دی، اور فیصلہ امریکی عزائم واضح ہونے کے بعد لیا جائے گا۔ واشنگٹن کی جانب سے بھی ابھی یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ ٹرمپ کا اعلان جوہری دھماکوں سے متعلق ہے یا صرف میزائلوں کی ٹیسٹنگ کے حوالے سے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں