اسلام آباد: پنجاب حکومت نے 9 مئی 2023 کے پُرتشدد واقعات پر مشتمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی کوئی عام احتجاج یا ریلی نہیں، بلکہ ریاستی ادارے پر منظم حملہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق 9 مئی کو پنجاب بھر کے 38 شہروں میں شدید ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان واقعات کے نتیجے میں مجموعی طور پر 19 کروڑ 70 لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا۔ سب سے زیادہ نقصان لاہور میں 110 ملین روپے، راولپنڈی میں 26 ملین روپے اور میانوالی میں 50 ملین روپے ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 9 مئی کے واقعات میں 35 ہزار 962 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے صرف 11 ہزار 367 افراد کو گرفتار کیا جا سکا ہے، جبکہ 24 ہزار 595 افراد تاحال مفرور ہیں۔
عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق، پنجاب میں اس دن کے دوران کل 319 مقدمات درج کیے گئے، اور پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں 197.348 ملین روپے کا قومی نقصان ہوا۔ اس دوران 152 پولیس افسران اور اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا، وہ محض سیاسی احتجاج نہیں تھا بلکہ ایک ریاستی ادارے پر باقاعدہ حملہ تھا، جس کے منصوبہ سازوں اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔