لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کو دو اہم آفرز دی گئی ہیں، جن میں ملک چھوڑنے یا دو سال تک خاموش رہنے کی شرائط شامل ہیں۔
علیمہ خان نے لاہور کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی گئی تو اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج عدالت میں 9 مئی اور 5 اکتوبر کے کیسز تھے، لیکن بار بار پیشی کے باوجود تفتیشی افسر ریکارڈ پیش نہیں کرتا۔ “جج صاحب نے کہا ہے کہ اگر ریکارڈ نہیں ملتا تو الماری توڑ کر لے آئیں،” علیمہ خان نے دعویٰ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت اور پولیس دونوں بے بس دکھائی دے رہے ہیں، اور انصاف کے حصول کے لیے ہمیں پولیس اور عدلیہ کی آزادی کی تحریک چلانا ہو گی۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کو کہا جا رہا ہے کہ یا تو ملک چھوڑ دیں یا 2 سال تک خاموشی اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ان تمام دباؤ کے باوجود واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کوئی دباؤ قبول نہیں کریں گے اور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
علیمہ خان نے پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ واقعی اپنی جماعت کے ساتھ وفادار ہیں تو جمعرات کو اپنے سیاسی لیڈرز کے ساتھ کھڑے ہوں۔ “اگر آپ کے لیڈر بانی پی ٹی آئی سے نہیں مل سکتے تو یہ آپ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔”
علیمہ خان نے خیبرپختونخوا کے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ایکٹ پر فوری عمل درآمد روکنا چاہیے اور اسے اسمبلی میں بحث کے لیے پیش کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک امریکی وفد پاکستان آیا ہے، مگر ہمیں اس کی معلومات نہیں دی گئیں۔ بانی پی ٹی آئی نے خود بھی پوچھا کہ “کیا آپ نے میرا پیغام باہر پہنچایا؟”