سندھ کی جھیلوں اور آبی گزرگاہوں پر مہاجر پرندوں کا نیا سروے مکمل ، پرندوں کی تعداد میں کمی ریکارڈ

سندھ کی جھیلوں اور آبی گزرگاہوں پر مہاجر پرندوں کا نیا سروے مکمل ، پرندوں کی تعداد میں کمی ریکارڈ 0

کراچی: سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے سال 2024-2025 کے دوران صوبے کی مختلف جھیلوں اور آبی گزرگاہوں پر آنے والے مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کر لیا ہے، جس کے مطابق اس بار کل 5 لاکھ 45 ہزار 258 پرندے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

یہ اعداد و شمار گزشتہ سروے کے مقابلے میں کم ہیں۔ پچھلے سال 2023 کے سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 مہاجر پرندے سندھ کی آب گاہوں پر ریکارڈ کیے گئے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بار تقریباً 94 ہزار پرندے کم آئے ہیں۔

محکمہ جنگلی حیات کے مطابق رواں سال کے دوران مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے جیسے رن آف کچھ اور دلدلی علاقے خشک سالی سے متاثر نظر آئے، جس کی وجہ سے پرندوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی۔

سروے میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ پرندے بدین کے نریڑی لیگون میں ریکارڈ کیے گئے، جن کی تعداد 1 لاکھ 55 ہزار 68 رہی۔ اس کے بعد بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار 634 پرندے نظر آئے۔

سروے کے دوران لیسر فلیمنگوز اور نایاب و خطرے سے دوچار نسل گریٹ وائیٹ پیلکن کی بھی خاصی تعداد دیکھی گئی، جو سندھ کی آب گاہوں کی حیاتیاتی تنوع کے لیے ایک خوش آئند پہلو ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، آبی قلت اور ماحولیاتی خرابی اس کمی کی بڑی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ماہرین نے ان مہاجر پرندوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات اور مستقل نگرانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں