کسان کی معیشت تباہ کریں گے تو ملک کی معیشت بھی تباہ ہو جائے گی، شاہد خاقان عباسی

0

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے چیئرمین شاہد خاقان عباسی نے ملکی زرعی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے کسان کی آواز نہ سنی تو معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس سال گندم کی پیداوار کم ہونے کا امکان ہے اور حکومت کو دسمبر میں گندم درآمد کرنا پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان گندم اُگا چکا ہے، لیکن مارکیٹ میں خریدار موجود نہیں، ایسے میں حکومت کو سوچ سمجھ کر پالیسیاں بنانی ہوں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسان کی معیشت کو نقصان پہنچایا گیا تو اس کا براہِ راست اثر ملک کی معیشت پر پڑے گا۔شاہد خاقان عباسی نے حکومت کے بلوچستان میں سڑکیں بنانے کے اعلان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “یہ حکومت صرف تماشے کر رہی ہے، ملک کو سنجیدہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔”ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں پہلے ہی بلوچستان کی سڑکوں کے لیے فنڈز مختص ہوتے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ ان فنڈز سے سڑکیں تعمیر کرے۔ انہوں نے سکھر تا کراچی موٹر وے کی تعمیر کو بھی وقت کی اہم ضرورت قرار دیاشاہد خاقان عباسی نے ملک میں تیل کے نظام پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ بلوچستان میں ڈیزل کی اسمگلنگ جاری ہے جس نے پورے نظام کو خراب کر رکھا ہے۔ اسلام آباد میں موجود بااثر لوگ 40 روپے فی لیٹر منافع کے ساتھ پیٹرول فروخت کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہو چکی ہیں، لیکن حکومت نے پاکستان میں قیمتیں دو بار کم کرنے سے انکار کیا، جس کا اثر براہ راست کسان اور عام عوام پر پڑتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں