کراچی: سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل نے موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت جو معاشی استحکام نظر آ رہا ہے وہ حقیقی ضرور ہے، لیکن اس کی بنیاد عالمی منڈی میں تیل اور دیگر اجناس کی کم قیمتوں پر ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ “اس بات میں کوئی شک نہیں کہ معیشت میں استحکام آیا ہے، لیکن اس کی بڑی وجہ دنیا بھر میں تیل اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہے۔ جس سے ملک کی درآمدی لاگت کم ہوئی اور فارن ایکسچینج کی بچت ممکن ہوئی۔”
انہوں نے واضح کیا کہ جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو اس سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں آجاتا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہوتے ہیں، مگر اگر تیل دوبارہ 80 یا 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا تو موجودہ معاشی استحکام برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
مفتاح اسماعیل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “بدقسمتی سے حکومت نے اصلاحات پر کوئی توجہ نہیں دی، جو بنیادی معاشی ریفارمز کی جانی تھیں وہ نہیں ہوئیں، وقت ضائع کیا گیا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار اور طویل مدتی معاشی بہتری کے لیے اصلاحاتی اقدامات ناگزیر ہیں، اور صرف عالمی حالات پر انحصار کر کے معیشت کو مستحکم نہیں رکھا جا سکتا۔