کابل: پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند زاد اور افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے کابل میں اہم ملاقاتیں کیں جن میں دو طرفہ تعلقات، سیکیورٹی، تجارت اور ٹرانزٹ تعاون جیسے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار اور افغان عبوری وزیراعظم کی ملاقات میں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اعلیٰ سطحی روابط کو مزید فروغ دے کر باہمی اعتماد کو گہرا کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغان ہم منصب امیر خان متقی سے بھی ملاقات کی، جس میں دو طرفہ امور اور خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں معاشی روابط کو وسعت دینے اور تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔
کابل روانگی سے قبل اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ پاکستان کے لیے باعثِ تشویش ہے اور ہم افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی امور پر تحفظات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
اسحاق ڈار نے زور دیا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام کی فلاح چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور معیشت کے شعبے میں وسیع امکانات موجود ہیں جن سے مکمل طور پر فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر افغانستان کے ساتھ روابط کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، کیونکہ پاکستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کے درمیان ریلوے لنک میں افغانستان کا کردار مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔