اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کینالز کے معاملے پر ہونے والے احتجاج کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کسی صوبے کا دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے درمیان بدگمانیاں پیدا کرنے کی بجائے مسائل کے تکنیکی حل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ کسی قسم کا تنازعہ نہ ہو۔
احسن اقبال نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے تنازعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہیں گے تو تکنیکی امور پر بھی اختلافات بڑھ سکتے ہیں، اور اس کا فائدہ صرف دشمن کو ہوگا۔ انہوں نے انجنیئرز پر زور دیا کہ وہ پانی کی سکیورٹی کے لئے جامع پلان تیار کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے مسائل سے بچا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے قومی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے بھارت کو 2047 تک معاشی میدان میں پیچھے چھوڑنا ہے، اور اس کے لیے اتحاد اور پُرامن حل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پاکستان کے تمام صوبے مل کر پانی کے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔
دوسری جانب، دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف وکلا کی جانب سے خیرپور کے قریب ببرلو بائی پاس پر دیا جانے والا دھرنا تاحال جاری ہے۔ اس دھرنے کی وجہ سے سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹریفک جمعہ سے معطل ہو گئی ہے، جس کے باعث دونوں صوبوں میں سفر کرنے والے افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔