ایران اور امریکا کے جوہری مذاکرات کا روم میں دوسرا دور، ایرانی وزیر خارجہ کی گفتگو کو تعمیری قرار

ایران اور امریکا کے جوہری مذاکرات کا روم میں دوسرا دور، ایرانی وزیر خارجہ کی گفتگو کو تعمیری قرار 0

روم: ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور روم میں عمان کی ثالثی میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کے وفود نے چار گھنٹے تک بالواسطہ بات چیت کی۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق، روم میں عمان کے سفیر کی رہائش گاہ پر ہونے والی اس ملاقات میں امریکی اور ایرانی وفود الگ الگ کمروں میں بیٹھے اور عمان کے وزیر خارجہ نے پیغامات کا تبادلہ کیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران اس مذاکراتی عمل میں سنجیدگی سے شریک ہے اور اس کے لیے غیرقانونی پابندیوں کو قابلِ اعتماد ضمانتوں کے ساتھ ہٹانا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تکنیکی کامیابیوں کا تحفظ ضروری ہے، اور اس پر کسی قسم کی بات چیت ممکن نہیں۔

عمانی وزارت خارجہ کے مطابق، مذاکرات کا مرکز ایران کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا، پابندیوں کا خاتمہ، اور ایران کو پُرامن جوہری پروگرام کا حق دینے پر تھا۔ اس بات چیت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اگلے مذاکرات کا دور عمان میں ہوگا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اس بات چیت کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تکنیکی ملاقاتوں کے بعد امید ہے کہ اگلے ہفتے معاہدے کے امکان کا فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بہت زیادہ خوش امیدی یا مایوسی کی بجائے، ہمیں درمیانی راستے پر رہنا ہوگا تاکہ درست فیصلہ کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں