اسلام آباد: نجی حج اسکیم میں شدید بدانتظامی کے باعث اس سال ہزاروں پاکستانی شہری حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہ جائیں گے۔ حکومتی دستاویزات کے مطابق نجی کوٹے کے تحت 89,800 افراد کو حج پر بھیجا جانا تھا، تاہم صرف 23,620 عازمین ہی رواں سال حج ادا کر سکیں گے۔ یوں 67 ہزار سے زائد افراد کا خواب چکناچور ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق، متعدد پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کے باعث ان کے لیے ویزا، رہائش اور دیگر انتظامات ممکن نہ ہو سکے۔ حج آپریٹرز کی لاپروائی کے سبب بڑی تعداد میں افراد کی بکنگ منسوخ کر دی گئی۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے تصدیق کی ہے کہ سعودی حکومت سے صرف 10 ہزار عازمین کے لیے خصوصی رعایت حاصل کی جا سکی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر مزید اجازت ملی تو سعودی حکام سے ویزوں میں توسیع اور دیگر حج امور کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت اور پاکستانی حج مشن کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو ہوا تھا، جبکہ حج سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر تھی۔ بیشتر نجی حج آپریٹرز اس ڈیڈ لائن تک ادائیگیاں نہ کر سکے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد حج کی فہرست سے خارج ہو گئے۔
وزارت مذہبی امور نے اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو نجی کوٹے کے عدم استعمال اور اس کے اسباب کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔