ملک بھر میں زیرِ بحث کینالز اور کارپوریٹ فارمنگ کے متنازع منصوبے پر سندھ بھر میں جاری ردعمل کے بعد ن لیگ کی قیادت نے سیاسی رابطوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے سندھ کی مختلف جماعتوں سے ٹیلی فونک رابطے کیے تاکہ جاری بے چینی کو کم کیا جا سکے اور مذاکرات کی راہ نکالی جا سکے۔
قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو سے رابطے میں رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ وزیراعظم ان سے براہِ راست ملاقات کے خواہاں ہیں۔ اس پر ایاز پلیجو نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا:”حکومت فوری طور پر کینالز منصوبہ واپس لے، ورنہ عوامی ردعمل مزید بڑھے گا۔”انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام میں اس منصوبے کے باعث شدید غصہ اور بے چینی پائی جاتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو سے بھی رابطہ کیا اور مذاکرات کی دعوت دی۔ راشد سومرو کا کہنا تھا:”سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں۔ سیاسی جماعتوں، وکلاء اور مقامی نمائندوں کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی پیش رفت ممکن نہیں۔”
مشیر وزیراعظم نے کنوینر دریائے سندھ بچاؤ تحریک سید زین شاہ سے بھی بات کی اور کینالز و کارپوریٹ فارمنگ کے معاملے پر مذاکرات کی پیشکش کی۔زین شاہ نے جواب میں کہا:”ہم وکلاء، آباد گاروں اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔ جب تک منصوبہ واپس لینے کا اعلان نہیں کیا جاتا، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔”
وفاقی حکومت کی جانب سے کینالز کی تعمیر اور کارپوریٹ سیکٹر کو زمین دینے کے منصوبے نے سندھ میں پانی کی تقسیم اور زمین کے حقوق سے متعلق خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں میں اس پر شدید تحفظات موجود ہیں۔