پاکستان میں مزید 19 لاکھ افراد غربت کا شکار ہونے کا خدشہ، عالمی بینک کی تشویشناک رپورٹ

پاکستان میں مزید 19 لاکھ افراد غربت کا شکار ہونے کا خدشہ، عالمی بینک کی تشویشناک رپورٹ 0

اسلام آباد: عالمی بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں غربت کی شرح میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں غربت کی شرح 42.4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، جب کہ مزید 19 لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے جا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں صورت حال مزید ابتر ہو سکتی ہے، جہاں تقریباً ایک کروڑ افراد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ عالمی بینک نے اس تشویشناک پیش رفت کو پاکستان کے لیے ایک بڑا سماجی و معاشی چیلنج قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں صنعت اور خدمات کے شعبوں نے کمزور کارکردگی دکھائی ہے، جب کہ مہنگائی میں معمولی کمی کے باوجود عوام کی قوت خرید میں خاطر خواہ بہتری نہیں آ سکی۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بھی معیشت پر منفی انداز میں پڑے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران بارشوں میں 40 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جس سے زرعی پیداوار شدید متاثر ہوئی۔ کپاس کی پیداوار میں 29.6 فیصد اور چاول کی پیداوار میں 1.2 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ زرعی شعبے کی شرح ترقی دو فیصد سے بھی کم رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث غذائی تحفظ کی صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ ترقیاتی منصوبوں میں کمی کے باعث تعمیراتی شعبہ بھی بحران کا شکار ہے۔

تاہم رپورٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مثبت پہلو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ پروگرام کم آمدنی والے طبقے کے لیے ایک اہم سہارا ثابت ہو رہا ہے۔

عالمی بینک نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ غربت میں کمی اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے، تاکہ معاشی بوجھ سے پسے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں