بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب 0

اسلام آباد – بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور کشیدگی بڑھانے کے اقدامات کے بعد پاکستان نے اعلیٰ سطح کا ردعمل دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت آج قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں بھارت کے حالیہ اقدامات پر تفصیلی غور کیا جائے گا اور قومی سطح پر ردعمل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، کیونکہ یہ دوطرفہ ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی معاہدہ بھی ہے جس میں دیگر فریقین بھی شامل ہیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا پاکستان کی جانب سے ٹھوس اور موثر جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ پاکستان نے ماضی میں بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، جیسا کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کے واقعے میں ہوا۔

ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اعلیٰ عسکری و سول قیادت شرکت کرے گی۔ اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، اٹاری چیک پوسٹ کی بندش اور سارک ویزہ پالیسی کی منسوخی پر غور ہوگا۔

اس کے علاوہ پہلگام حملے کو بنیاد بنا کر کیے جانے والے بھارتی اقدامات، جنہیں فالس فلیگ آپریشن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، پر بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں خطے کی مجموعی صورتحال، داخلی سلامتی، اور سفارتی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ روز پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق سارک اسکیم کے تحت جاری کیے گئے ویزے بھی منسوخ تصور ہوں گے اور پاکستانیوں کو بھارت میں مزید قیام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں