پاکستان کا بھارت کو دوٹوک پیغام: آبی جارحیت اور تجارتی تعلقات معطل، واہگہ بارڈر فوری بند

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کا فیصلہ 0

اسلام آباد:قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے حالیہ اقدامات پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر پاکستان کے پانی کا بہاؤ روکا گیا تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کیا جائے گا، فضائی حدود بھارتی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی ہے اور بھارت سے ہر قسم کی تجارت معطل کر دی گئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کے بعد کی صورتحال اور ممکنہ ردعمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی یکطرفہ فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے اور اس میں دیگر عالمی فریقین بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ اگر بھارت پانی کے بہاؤ کو روکے گا یا موڑے گا، تو یہ اقدام پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ سمجھا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق بھارت سے تمام تجارتی سرگرمیاں، خواہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوں، معطل کر دی گئی ہیں۔ سارک ویزا استثنیٰ اسکیم بھی معطل کر دی گئی ہے تاہم سکھ یاتریوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے دفاعی، فضائی و بحری مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے 30 اپریل 2025 تک ملک چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔ ان مشیروں کے معاون عملے کو بھی وطن واپسی کا حکم دیا گیا ہے۔

پاکستانی حکومت نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ قوم اپنی خودمختاری، سلامتی اور آبی وسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور ہر قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا ہے، جو اس کی ہٹ دھرمی اور اندرونی سیاسی مقاصد کو ظاہر کرتا ہے۔

پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ جب تک بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کرتا اور پاکستان کے خلاف ریاستی دہشتگردی بند نہیں کرتا، تب تک دوطرفہ معاہدے معطل رکھنے کا حق محفوظ رکھا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں