واشنگٹن – ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں موجود ہزاروں غیر ملکی طلبہ کی قانونی حیثیت کے خاتمے کے فیصلے سے یوٹرن لیتے ہوئے اُن کے اسٹوڈنٹ ویزوں کی رجسٹریشن دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق انتظامیہ نے اپنی سابقہ پالیسی واپس لیتے ہوئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ ان طلبہ کو دوبارہ قانونی حیثیت دے گی، جن کے ویزے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے منسوخ کر دیے گئے تھے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکی عدالتوں میں انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی شروع ہو چکی تھی۔ متاثرہ طلبہ میں اکثریت ان طالب علموں کی تھی جو مشرق وسطیٰ خصوصاً فلسطین سے تعلق رکھتے تھے اور انسانی حقوق کے حق میں آواز بلند کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد کئی مسلم ممالک کے طلبہ کو امتیازی پالیسیوں کا سامنا رہا، جس پر شدید عالمی تنقید بھی کی گئی۔