اسلام آباد – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کے نام ایک تفصیلی خط میں انصاف کی اپیل کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمران خان کی طرف سے یہ 9 صفحات پر مشتمل خط پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اور قانونی امور کے سربراہ سلمان اکرم راجہ نے چیف جسٹس پاکستان کے چیمبر میں جمع کروایا۔ اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم اور پارٹی کی دیگر قیادت بھی ان کے ہمراہ موجود تھی۔
خط کا عنوان “آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ” رکھا گیا ہے، جس میں عمران خان نے اپنے خلاف دائر 200 سے زائد فوجداری مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کو سنائی گئی سزاؤں کو بھی اسی سلسلے کی کڑی قرار دیا۔
خط میں پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں جیسے شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کے خلاف اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سب کے ساتھ روا رکھا گیا سلوک بھی انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
عمران خان نے خط میں اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے مداخلت کرے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے تاکہ سیاسی جماعتوں کو ان کے بنیادی حقوق حاصل ہو سکیں۔