روم: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے بعد تدفین کر دی گئی۔ پوپ فرانسس، جنہوں نے 2013 سے دنیا کے ایک ارب 40 کروڑ کیتھولک عیسائیوں کی قیادت کی، کو الوداع کہنے کے لیے تقریباً 4 لاکھ افراد سینٹ پیٹرز اسکوائر اور روم کی سڑکوں پر جمع ہوئے۔
آخری رسومات کے بعد پوپ فرانسس کا لکڑی کا تابوت آہستہ آہستہ سانتا ماریا میگیور گرجا گھر لے جایا گیا۔ 14 سفید دستانے پہنے افراد نے تابوت کو احترام کے ساتھ گرجا گھر میں پہنچایا، جہاں بچوں نے پھولوں کی ٹوکریاں رکھیں اور عقیدت مندوں نے دعا کی۔ تدفین ایک نجی تقریب میں انجام دی گئی۔
پوپ فرانسس، جو کہ کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما تھے، ان کے سنگ مرمر کے مقبرے پر محض “فرانسسکو” تحریر کیا گیا ہے، جو لاطینی زبان میں ان کا نام ہے۔
پوپ کی آخری رسومات میں دنیا بھر سے اہم عالمی رہنما شریک ہوئے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر، فرانسیسی صدر ایمانول میکرون اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی شامل تھے۔
واضح رہے کہ 88 سالہ پوپ فرانسس 21 اپریل کو اسٹروک اور دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے تھے، جس پر دنیا بھر کے مسیحی برادری اور عالمی رہنماؤں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا تھا۔