نئی دہلی: پہلگام میں ناکام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی حکومت نے شدید دباؤ اور اندرونی ناکامیوں کا ملبہ بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار پر ڈال کر انہیں عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما یکم مئی کو کمانڈ سنبھالیں گے۔
ذرائع کے مطابق، پہلگام میں نام نہاد دہشتگرد حملے کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے انٹیلیجنس اور سیکیورٹی اداروں کی کوتاہیوں کا تمام تر ذمہ دار جنرل کمار کو ٹھہرا کر انہیں قربانی کا بکرا بنا دیا۔ یہ کارروائی اس وقت سامنے آئی جب بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز، پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیوں سمیت تقریباً 7 لاکھ اہلکار وادی میں موجود ہونے کے باوجود کوئی مؤثر آپریشن کرنے میں ناکام رہے۔
ذرائع یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ لیفٹیننٹ جنرل کمار نے پہلگام واقعے کے بعد حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کسی مہم جوئی میں شریک ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کے اس انکار کو مودی سرکار نے اپنی ناکامی کی بڑی وجہ قرار دیا، اور نتیجتاً جنرل کمار کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ پیشرفت بھارت کے اندرونی سیکیورٹی نظام اور سیاسی عسکری ہم آہنگی پر کئی سوالات کھڑے کر رہی ہے۔ دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے نہ صرف بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کی بلکہ ناکامی کے بعد اپنے ہی فوجی افسران کو نشانہ بنا کر اداروں کے درمیان دراڑیں پیدا کی ہیں۔