نوشکی حملے کی سازش دہلی میں تیار ہوئی، گرفتار دہشت گرد کے ہوشربا انکشافات

نوشکی حملے کی سازش دہلی میں تیار ہوئی، گرفتار دہشت گرد کے ہوشربا انکشافات 0

نوشکی: سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم بی ایل اے کے دہشت گرد فرید بلوچ نے تفتیش کے دوران بھارت کی سرپرستی میں پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت فراہم کر دیے ہیں۔

گرفتار دہشت گرد فرید بلوچ نے اعتراف کیا کہ بلوچستان کے علاقے نوشکی میں فورسز کے قافلے پر ہونے والا خودکش حملہ دہلی میں منصوبہ بند کیا گیا۔ دہشت گرد کے مطابق وہ بھارت کی خفیہ ایجنسی “را” کے ایجنٹ سے ہدایات لیتا اور وہی ہدایات کالعدم بی ایل اے کی مقامی قیادت تک پہنچاتا تھا۔ حملے میں پانچ پاکستانی جوان شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

دفاعی تجزیہ کار جان اچکزئی کے مطابق دہشت گرد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ “را” کا ایک اہلکار افغانستان میں اس سے ملا اور مکمل منصوبہ بندی سے آگاہ کیا۔ را، آر ایس ایس اور بی ایل اے کی ملی بھگت سے اس کارروائی کو انجام دیا گیا۔ ایران کے سیستان علاقے کو بھی بھارت نے دہشت گرد نیٹ ورک چلانے کا مرکز بنایا ہوا ہے۔

مزید برآں، فرید بلوچ نے انکشاف کیا کہ نہ صرف ہتھیار اور تربیت، بلکہ فنڈنگ بھی براہ راست بھارت سے فراہم کی جاتی تھی۔ اس بات نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ بھارت بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے تاکہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کیا جا سکے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ فرید بلوچ کے اعترافات نہ صرف بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی کو بے نقاب کرتے ہیں بلکہ عالمی برادری کے سامنے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ معاملہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے جانے کا متقاضی ہے۔

واضح رہے کہ 16 مارچ کو نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر ہونے والے حملے کے بعد بھرپور جوابی کارروائی میں فورسز نے چار دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ اس واقعے میں جان کا نذرانہ دینے والے سپاہیوں نے ملک کی حفاظت کا عظیم فرض ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں