راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی حالیہ اشتعال انگیزیوں اور فالس فلیگ آپریشن پر دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے فوجی تصادم کا راستہ چُنا تو یہ اُس کی چوائس ہوگی، لیکن معاملہ پھر آگے کہاں جاتا ہے، یہ ہماری چوائس ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاک فوج نے ہر ممکن جوابی کارروائی کے اقدامات مکمل کرلیے ہیں اور پاکستان کی سلامتی و خودمختاری کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی بیانیے کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد جس انداز میں الزامات لگائے گئے وہ منصوبہ بندی کا حصہ لگتے ہیں۔ حملے کی جگہ لائن آف کنٹرول سے 230 کلومیٹر دور تھی، اور حملے کے محض دس منٹ بعد ہی پاکستان پر الزام لگا دیا گیا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور بھارتی حکومت کا جھوٹ خود بھارتی عوام نے مسترد کر دیا ہے۔
پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ بھارت میں قید پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں مارا جا رہا ہے، جن میں محمد فاروق اور محمد دینی جیسے معصوم کشمیری شامل ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہ تمام اقدامات ایک منصوبہ بندی کا حصہ ہیں تاکہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کیا جا سکے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ جنوری 2024 سے اب تک 3700 دہشت گردی کے واقعات پیش آئے، جن میں 3896 افراد جاں بحق اور 1314 افسران و اہلکار شہید ہوئے۔ پاک فوج روزانہ 190 سے زائد آپریشن کر رہی ہے، اور بھارت ان حملوں کے پیچھے مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے اپنے اندرونی سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور اس مقصد کیلئے وہ جھوٹے واقعات، جعلی مقابلے اور فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لے رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران بھارتی میڈیا کے وہ کلپس بھی دکھائے گئے جن میں بھارتی شہری اپنی حکومت، سیکیورٹی اداروں اور میڈیا کی کارکردگی پر سوالات اٹھا رہے تھے۔ ایک شہری نے کہا کہ “اگر دس لاکھ فوج موجود ہے تو پھر حملے کو روکا کیوں نہ گیا؟”، جبکہ ایک اور شہری نے کہا کہ “یہ ہماری اپنی ایجنسیوں کا کام ہو سکتا ہے۔”
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاک فوج بھرپور جواب دے گی۔ ہر سطح پر ردعمل کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ فوج اور تمام ادارے ملک کے دفاع کیلئے ہمہ وقت چوکنا اور تیار ہیں۔