واشنگٹن: امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ اگر پاکستان پر کسی قسم کا حملہ ہوا تو ہم بھرپور طاقت کے ساتھ جواب دیں گے، پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اس کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی میں پاکستان نے ذمہ داری اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے لیکن اگر دو جوہری طاقتیں آمنے سامنے آئیں تو صورتحال خطرناک رخ اختیار کر سکتی ہے”۔
رضوان سعید شیخ نے واضح کیا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کے حوالے سے تاحال کوئی ٹھوس ثبوت پاکستان یا عالمی برادری کے سامنے نہیں رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی انتخابی مجبوریوں، جابرانہ پالیسیوں یا انتظامی ناکامیوں کا بوجھ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ اگر 7 لاکھ سے زائد بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں امن قائم نہیں رکھ سکتے تو یہ خود بھارت کے لیے سنجیدہ سوال ہے۔
پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خود دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ “گزشتہ برس پاکستان میں دہشت گردی کے لگ بھگ 1000 واقعات پیش آئے۔ ہم نے اس جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کیا۔”
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول کا کردار ادا کیا اور آج بھی امن، استحکام اور وقار کے ساتھ خطے کی ترقی کا خواہاں ہے۔