نئی دہلی: بھارت کی مبینہ “سرجیکل اسٹرائیک” کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت ہو گیا، جب خود بھارتی تجزیہ کاروں اور سابق فوجی افسران نے اسے سیاسی ڈرامہ اور پروپیگنڈا قرار دے دیا۔
پہلگام فالس فلیگ واقعے کے بعد مودی حکومت کی جانب سے پاکستان پر الزامات کا سلسلہ شروع ہوا، مگر ساتھ ہی اس کے پچھلے دعوے بھی شک کے دائرے میں آ گئے۔ معروف بھارتی تجزیہ کاروں نے انکشاف کیا کہ بھارت یونین چارٹر کے تحت کسی بھی دوسرے ملک کی سرحد عبور کرنے کا قانونی اختیار نہیں رکھتا، اس لیے “سرجیکل اسٹرائیک” کا دعویٰ محض ایک سیاسی چال تھی۔
سابق بھارتی جرنیلوں اور دفاعی تجزیہ کاروں نے واضح کیا کہ جو کچھ بھارتی میڈیا پر دکھایا گیا، وہ ایک منظم اسکرپٹ اور ویڈیو پروڈکشن کا نتیجہ تھا، جس کا اصل واقعے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے یہ سب کچھ اندرونِ ملک عوامی دباؤ کم کرنے اور انتخابات سے قبل سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف علاقائی امن کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ یہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی بھی ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد جو بیانیہ اپنایا، اس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا تھا۔