نئی دہلی حکومت کی جانب سے پاکستان کے اعلیٰ سیاسی رہنماؤں کے خلاف آن لائن سنسرشپ کا سلسلہ جاری ہے، اور اب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے “ایکس” (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹس کو بھارت میں بلاک کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، ڈی جی آئی ایس پی آر اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے اکاؤنٹس بھی بھارت میں بلاک کیے جا چکے ہیں۔ ماہرین اس اقدام کو بھارت کی جانب سے آزادی اظہارِ رائے پر سنگین وار قرار دے رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پہلگام فالس فلیگ واقعے میں ناکامی اور دنیا کے سامنے سچائی بے نقاب ہونے کے بعد بھارتی حکومت نے سچ کو دبانے کے لیے سنسرشپ کا راستہ اپنایا ہے، تاکہ عالمی برادری کو حقائق نہ پہنچ سکیں۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا:
“بھارت نے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا لیکن جب سچ سامنے آیا تو گھبراہٹ کا شکار ہو گیا ہے۔ مودی سرکار سن لے، آوازیں دبانے سے سچ چھپ نہیں سکتا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو پاکستان کے عوام کی آواز ہیں، ان کا اکاؤنٹ بلاک کرنا بھارتی جھوٹ اور خوف کی نشاندہی کرتا ہے۔ بھارت کے پاس فیس سیونگ کا کوئی راستہ نہیں بچا، اگر وہ سچ پر ہے تو شواہد دے، سنسرشپ نہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا اکاؤنٹ بھی گزشتہ روز بند کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق بھارت نے یہ اقدام اس لیے کیا کیونکہ عطا اللہ تارڑ نے عالمی میڈیا میں کشمیری عوام پر مظالم اور بھارت کے ریاستی جبر کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا تھا، جس پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا۔