برطانوی خاتون نے اپنی آواز اے آئی کو بیچ کر ہزاروں پاؤنڈز کما لیے، چہرہ دینے پر بھی آمادہ

برطانوی خاتون نے اپنی آواز اے آئی کو بیچ کر ہزاروں پاؤنڈز کما لیے، چہرہ دینے پر بھی آمادہ 0

لندن: برطانیہ کی 29 سالہ لورا شاہو، جو ایک ماں اور اکاؤنٹنٹ ہیں، نے مصنوعی ذہانت (AI) کی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے اپنی آواز ایک اے آئی کمپنی کو فروخت کر کے £15,000 کی خطیر رقم کما لی ہے۔ لورا کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ان کی آواز کو کہاں اور کس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سیرے سے تعلق رکھنے والی لورا متعدد آن لائن سائڈ جابز، جیسے آن لائن سروے، چیٹ بوٹس کی جانچ، اور اے آئی ماڈلز کی تربیت کے ذریعے اچھی خاصی آمدنی حاصل کر رہی ہیں۔ صرف ایک مہینے میں، انہوں نے £4,609 کی کمائی محض اضافی کاموں سے کی۔

لورا کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی آواز بیچنے پر کوئی پریشانی نہیں کیونکہ ”آواز کو شناخت کرنا اتنا آسان نہیں جتنا چہرے یا ویڈیو کو۔“ ان کا خیال ہے کہ ان کی ریکارڈ کردہ آوازیں شاید کسی ورچوئل اسسٹنٹ یا خودکار کالنگ سسٹم میں استعمال ہوں گی۔

لورا اس سے قبل بھی اے آئی چیٹ بوٹس کی تربیت میں مصروف رہی ہیں، جسے وہ اپنی سب سے زیادہ آمدنی کا ذریعہ قرار دیتی ہیں۔ وہ نہ صرف عام سوالات کے جوابات کی درستی کو چیک کرتی ہیں بلکہ ایک ماہر اکاؤنٹنٹ ہونے کی وجہ سے مخصوص شعبوں میں چیٹ بوٹس کو تربیت دینے کا معاوضہ بھی زیادہ حاصل کرتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ لورا نے اس بات کا عندیہ بھی دیا ہے کہ اگر معاوضہ موزوں ہوا تو وہ اپنا چہرہ بھی اے آئی کے حوالے کرنے پر غور کر سکتی ہیں۔ ان کے مطابق، ”یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ چہرے کو کس مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔“

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں