کراچی: شہر قائد کے علاقے زمان ٹاؤن، ضلع کورنگی میں رشتہ طے کرنے کا جھانسہ دے کر خواتین کو اغواء اور فروخت کرنے والے 6 رکنی گروہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ خواتین کو شادی کا وعدہ کرکے اغواء کرتا اور پھر انہیں سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فروخت کر دیتا تھا۔
چھاپے کے دوران ایک مغویہ خاتون سمیرا بنت حبیب اللہ کو بھی بازیاب کرا لیا گیا۔ ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے کراچی کی 30 سے زائد خواتین کو فروخت کیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ گروہ کی سرغنہ خاتون متاثرہ لڑکیوں کی تصاویر سہولت کاروں کو بھیجتی تھیں جو لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر ان کے ساتھ روانہ ہوتیں اور پھر انہیں اغواء کرلیا جاتا۔
ملزمان لڑکیوں کی فروخت سے قبل ان کی درجہ بندی کرتے، جس کے تحت غیر شادی شدہ، بیوہ اور نشے کی عادی خواتین کو مختلف نرخوں پر فروخت کیا جاتا تھا۔ قیمتیں 1 لاکھ 80 ہزار سے 4 لاکھ روپے تک وصول کی جاتیں۔
بازیاب خاتون نے بتایا کہ وہ چار بچوں کی ماں ہے اور شوہر نہ ہونے کے باعث ایک رشتہ کے جھانسے میں آئی۔ اسے پہلے بھینس کالونی لے جاکر بے ہوش کیا گیا اور پھر رحیم یار خان منتقل کر کے 4 لاکھ روپے میں فروخت کر دیا گیا، جہاں روزانہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ خاتون نے کسی طرح اپنے اہل خانہ سے رابطہ کیا، جنہوں نے 40 ہزار روپے نقدی اور دو موبائل فون دے کر اسے چھڑوایا اور کراچی واپس لے آئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار گینگ کے تمام ارکان سے تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات کی توقع ہے۔ اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔