اسلام آباد: پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی ذلت آمیز شکست کے بعد بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کیخلاف سخت احتجاج کیا۔ کانگریس نے مودی کی جانب سے جنگ بندی کے فیصلے پر سوالات اٹھائے ہیں اور اس پر شدید تنقید کی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی نے بھارتی عوام سے اس فیصلے کے بارے میں مشورہ کیے بغیر عالمی سطح پر جنگ بندی قبول کر لی، جس سے بھارت کی قومی سلامتی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، بھارتی بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ وجے شاہ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی اور کرنل صوفیا قریشی کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے پر کانگریس کارکنوں نے مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے وجے شاہ کے نام کی تختی پر سیاہی پھینک دی اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان امریکی صدر کے ذریعے کیا گیا تھا، جس سے بھارت کی خارجہ پالیسی اور حکمت عملی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ بھارتی سیاستدان پرکاش امبیڈکر نے بھی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت کے وزیر خارجہ اور وزیراعظم نے اس اہم معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کی۔
کانگریس کے رہنما پون کھھیڑا نے کہا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی اب واشنگٹن سے چلائی جا رہی ہے، اور یہ ایک سنگین معاملہ ہے کہ بھارت کے عوام کو سیزفائر کا اعلان امریکی صدر سے سننا پڑا۔