اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کو منظور کرانے کی کوشش اس وقت ناکام ہو گئی جب اپوزیشن نے کورم کی بروقت نشاندہی کر کے قانون سازی کا عمل رکوا دیا۔
ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کے لیے بل پیش کیا۔ بل پیش کرنے پر پاکستان تحریک انصاف نے اعتراض اٹھایا، تاہم حکومتی بینچوں سے 67 جبکہ اپوزیشن کے 32 اراکین کی موجودگی میں تحریک منظور کر لی گئی۔
قانون سازی کے دوران اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر دوبارہ گنتی کروائی گئی، لیکن ایوان میں مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر اجلاس میں وقفہ کر دیا گیا۔ وقفے کے بعد بھی کورم پورا نہ ہو سکا، جس پر اجلاس کو جمعہ کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے بھی اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں طے ہوا تھا کہ اجلاس میں قانون سازی نہیں کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر نے اس موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں پاک بھارت کشیدگی اور قومی سلامتی پر بحث کا فیصلہ ہوا تھا، قانون سازی کا کوئی ایجنڈا طے نہیں ہوا۔
قانون سازی میں رکاوٹ نے ایک بار پھر حکومتی صفوں میں اراکین کی غیر حاضری اور ایوان میں عددی کمزوری کو بے نقاب کر دیا۔