پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ایک خصوصی انٹرویو میں بھارت کے جھوٹے بیانیے اور دہشت گردی کی پشت پناہی کو بے نقاب کر دیا۔ انہوں نے آر ٹی عربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ بھارت نہ صرف پاکستان میں دہشت گرد عناصر کی سرپرستی کر رہا ہے بلکہ حقیقت کو چھپانے کے لیے گمراہ کن پروپیگنڈہ بھی کر رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پہلگام واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے فوراً بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق یا ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا، حالانکہ بھارتی وزارتِ خارجہ نے دو دن بعد اعتراف کیا کہ تفتیش جاری ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بغیر شواہد الزام تراشی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے؟
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی رات بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا اور میزائل فائر کیے، جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے دشمن کے 5 طیارے مار گرائے۔ دشمن نے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے، مگر پاکستان کی عوام اور افواج نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ 10 مئی کی صبح پاکستان نے صرف بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا اور شہری مقامات کو مکمل طور پر محفوظ رکھا۔ اس کارروائی کو انہوں نے “منصفانہ، متوازن اور ذمہ دارانہ ردعمل” قرار دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارت، چاہے وہ خوارج ہوں یا بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ، ان سب کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دارانہ رویہ اپنایا اور واضح مؤقف اختیار کیا کہ اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو اسے کسی غیر جانبدار بین الاقوامی ادارے کے حوالے کیا جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ بھارتی وزارتِ دفاع کو خود آگے آ کر جنگ بندی کی درخواست دینا پڑی، جسے پاکستان نے امن کے لیے قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سفارتی کوششیں مؤثر اور ذمہ دارانہ رہی ہیں اور عالمی برادری نے پاکستان کے پرامن مؤقف کو سراہا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان تشدد نہیں بلکہ امن پر یقین رکھنے والی سنجیدہ قوم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی افواج اور قوم اپنی خودمختاری اور سرحدوں کے دفاع کے لیے متحد ہیں اور ہر قیمت پر وطن کا دفاع جاری رکھیں گے۔