معروف امریکی پروفیسر اور سیکیورٹی امور کی ماہر ڈاکٹر کرسٹین فیئر نے بھارتی صحافی ارناب گوسوامی کے متنازع ٹاک شو کے دوران بدتمیزی اور شور شرابے سے تنگ آکر پروگرام ادھورا چھوڑ دیا۔ انہوں نے اس واقعے کی وضاحت سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے ماحول میں مزید بیٹھنا برداشت نہیں کر سکتیں جہاں ہر کوئی چیخ رہا ہو اور سنجیدہ گفتگو کا کوئی امکان نہ ہو۔
ڈاکٹر کرسٹین فیئر، جو جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے وابستہ ہیں، نے اپنے بیان میں بھارتی میڈیا کے غیر پیشہ ورانہ رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ارناب گوسوامی جیسے اینکرز کے پروگرام فضول شور شرابے کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’’دنیا میں کرنے کے لیے بہت سی اہم چیزیں ہیں، بجائے اس کے کہ میں ایسے ٹاک شوز میں وقت ضائع کروں جہاں دلیل کی کوئی گنجائش نہیں۔‘‘
ان کا یہ قدم بھارتی میڈیا، خصوصاً ارناب گوسوامی کے مباحثوں کے انداز پر ایک سخت تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جنہیں پہلے ہی جانبدار اور غیر سنجیدہ گفتگو کا مرکز قرار دیا جاتا رہا ہے۔ بھارتی نیوز چینلز پر بڑھتی ہوئی سنجیدگی کی کمی اور چیخ و پکار کی فضا پر یہ ایک بین الاقوامی سطح کی تنبیہ سمجھی جا رہی ہے۔