اسلام آباد: وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر نیشنل ایکشن پلان کی ازسرنو تشکیل نو کر دی گئی ہے تاکہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر اور جامع کارروائی کی جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں کیا۔
خرم آغا کا کہنا تھا کہ خضدار میں جو افسوسناک واقعہ پیش آیا وہ بس پر حملہ نہیں بلکہ ہماری اقدار، تعلیم اور معصوم بچوں پر حملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملے میں ‘فتنہ الہندوستان’ ملوث ہے، جو بیرونی سرپرستی میں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔
سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کو سخت اور خطرناک نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، ریاست ان کے خلاف ہر محاذ پر کارروائی کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں حکومت برابر کی شریک ہے اور ان کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
نیشنل ایکشن پلان کے نکات ایک بار پھر فعال
خرم آغا نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے اور ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھرپور آپریشنز کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان سمیت ملک کے تمام حصے دہشتگردی سے پاک کیے جائیں گے۔
نیوز کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر روشنی ڈالی اور بیرونی مداخلت کے ٹھوس شواہد پیش کیے۔