لاہور: بانی تحریک انصاف عمران خان کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دائر 10 ارب روپے کے ہرجانے کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ کیس کی سماعت سیشن عدالت لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کی، جہاں وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کے لیے پیش ہوئے۔
سماعت کا آغاز وزیراعظم کے جج اور عدالت میں موجود افراد کو “جنگ جیتنے” پر مبارکباد دینے سے ہوا، جس پر جج نے بھی جواباً وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل میاں محمد حسین نے وزیراعظم پر جرح کا آغاز کیا۔
وکیل نے سوال اٹھایا کہ آیا وزیراعظم نے دعوے میں متعلقہ اخبارات کو فریق بنایا یا نوٹس بھیجا؟ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ اخبارات کو فریق نہیں بنایا گیا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ دعویٰ 7 جولائی 2017 کو دائر کیا گیا، اور بانی پی ٹی آئی نے 28 اپریل کو اسلام آباد کے جلسے میں ان پر بدعنوانی کا الزام لگایا، جس کی خبر اگلے دن اخبارات میں شائع ہوئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کے علاوہ عمران خان کے خلاف کوئی اور دعویٰ دائر نہیں کیا۔
سماعت کے دوران شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے ان پر جھوٹا اور بددیانتی پر مبنی 10 ارب روپے کا الزام لگایا، جو سراسر غلط ہے۔ دوران جرح پانامہ کیس کا ذکر بھی آیا، جس پر وزیراعظم کے وکلاء نے اعتراض اٹھایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وکیل محمد حسین چوٹیا بہت پروفیشنل ہیں، مگر یہ کیس سادہ ہے جس میں ان پر غلط الزام لگایا گیا۔
شہباز شریف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہیں ترکی، آذربائیجان اور ایران کے سرکاری دورے پر جانا ہے۔ جس پر عدالت نے آئندہ سماعت 2 جون مقرر کر دی۔