نئی دہلی: حالیہ کشیدگی کے دوران جنگ بندی میں امریکی کردار سے انکار کرنے والی بھارتی حکومت کے بیانیے کو خود بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے غلط ثابت کر دیا۔ ایک انٹرویو میں جے شنکر نے اعتراف کیا کہ امریکی نائب صدر اور سیکریٹری آف اسٹیٹ نے براہِ راست بھارتی قیادت سے رابطے کیے۔
جے شنکر کا کہنا تھا کہ کشیدگی کے دوران امریکی نائب صدر نے وزیراعظم نریندر مودی سے براہِ راست بات کی جبکہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے ان سے ذاتی طور پر رابطہ کیا۔ اس بیان نے بھارتی سرکاری مؤقف کی قلعی کھول دی، جس میں بارہا دعویٰ کیا گیا تھا کہ جنگ بندی کے فیصلے میں کسی تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں تھا۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت نے معرکہ بنیان مرصوص میں شکست کے بعد اپنی خفت مٹانے کے لیے جھوٹا بیانیہ اپنایا، مگر جے شنکر کا یہ بیان دراصل عالمی دباؤ اور امریکی بیانات کے تناظر میں سچائی کے سامنے آنے کا اعتراف ہے۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ امریکہ نے نہ صرف صورتحال کو کنٹرول کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا بلکہ بھارت کو جنگ بندی پر رضامند بھی کیا۔ جے شنکر کا اعتراف سفارتی سطح پر بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی برتری کا ثبوت ہے، جو نہ صرف میدان جنگ میں بلکہ سفارتی اور اخلاقی محاذ پر بھی نمایاں رہا۔
یہ انکشاف بھارتی قیادت کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کرتا ہے اور ظاہر کرتا ہے کہ بھارت نے اپنی قوم کو گمراہ کرنے کے لیے مسلسل حقائق چھپانے کی کوشش کی۔