کانز: جنوبی فرانس کے معروف شہر کانز اور اس کے گرد و نواح میں ہفتے کے روز اُس وقت اچانک بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا، جب دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کانز فلم فیسٹیول کی اختتامی تقریب کی تیاریاں اپنے عروج پر تھیں۔ اس بریک ڈاؤن نے نہ صرف عام شہریوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کیا بلکہ میلے کے نظام کو بھی وقتی طور پر متزلزل کر دیا۔
فرانسیسی حکام کے مطابق، ابتدائی معلومات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ واقعہ ممکنہ آتشزدگی کے باعث پیش آیا۔ نیشنل ژاندرمری کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کانز کے قریب ایک سب اسٹیشن میں آگ لگنے سے بجلی کے گرڈ کو نقصان پہنچا، جس کے بعد ایک اور جگہ ہائی وولٹیج لائن گرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
اس واقعے کے نتیجے میں تقریباً 1 لاکھ 60 ہزار گھروں کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔ کانز اور قریبی شہر آنٹیب میں ٹریفک سگنلز بند ہونے کے باعث سڑکوں پر ٹریفک جام اور افرا تفری دیکھنے میں آئی۔
علاقائی گورنر لوراں ہوتیو نے اس واقعے کو “بجلی کے ڈھانچے پر سنگین حملہ” قرار دیا اور کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے کے بعد بجلی کی مکمل بحالی ممکن ہوئی، جس پر شہریوں نے تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔
کانز فلم فیسٹیول کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بحران کے باوجود تمام تقریبات جاری رہیں، کیونکہ فوری طور پر متبادل بجلی کے ذرائع فعال کر دیے گئے تھے۔
فیسٹیول کی مرکزی عمارت پالے دی فیسٹیول میں پروگرام متاثر نہیں ہوا، تاہم ساحلی راستے لا کروزیٹ پر کئی دکانیں بند رہیں اور کیوسک صرف نقد ادائیگی قبول کرتے رہے۔ ٹرین سروس اور کچھ سیٹلائٹ سینما ہالز جیسے سی نیئم میں فلموں کی نمائش بھی عارضی طور پر معطل رہی۔
ہفتے کی شب فیسٹیول کے اہم ترین اعزاز پالم ڈی آر ایوارڈ کا اعلان ہونا تھا، جس کے لیے ایرانی ہدایتکار جعفر پناہی، جوئکیم تریئر، کلیبر مینڈوسا فیلہو اور اولیور لاکس کی فلمیں مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئیں۔