بحیرہ عرب کے طوفان نے بھارت میں تباہی مچادی، دہلی میں نظام زندگی مفلوج

بحیرہ عرب کے طوفان نے بھارت میں تباہی مچادی، دہلی میں نظام زندگی مفلوج 0

نئی دہلی: بحیرہ عرب میں بننے والے شدید طوفانی نظام نے بھارت کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جن میں دارالحکومت دہلی بھی شامل ہے، جہاں طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں نے معمولاتِ زندگی درہم برہم کر دیے۔ عوامی حلقوں میں شدید غصہ اور مایوسی پائی جا رہی ہے کیونکہ کسی حکومتی ادارے کی جانب سے مؤثر ایمرجنسی ردعمل دیکھنے کو نہیں ملا۔

موسمیاتی ادارے کے مطابق، بحیرہ عرب کے مشرقی وسطی حصے میں ایک کم دباؤ کا نظام شدید ڈپریشن میں تبدیل ہو چکا ہے اور امکان ہے کہ اسے “شکتی” نام دیا جائے۔ اس طوفان نے مہاراشٹرا، گوا، گجرات اور دہلی سمیت کئی ریاستوں میں شدید بارشوں اور آندھیوں کا سبب بنایا ہے۔

دہلی میں اتوار کی صبح آنے والی طوفانی بارش نے شہر کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔ سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں، انڈرپاسز پانی میں ڈوب گئے، درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے، جبکہ ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا۔ اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 100 سے زائد پروازیں متاثر ہوئیں، جن میں 49 کو دوسرے شہروں کی طرف موڑا گیا، جبکہ ہزاروں مسافر ہوائی اڈوں پر پھنسے رہے۔

متاثرہ علاقوں میں موتی باغ، منٹو روڈ، ایئرپورٹ ٹرمینل ون اور دیگر مقامات شدید طور پر زیر آب آئے، جہاں درجنوں گاڑیاں اور ایک بس پانی میں ڈوب گئیں۔ مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کیا جبکہ حکومتی ادارے کہیں نظر نہ آئے۔

گجرات میں شدید بارشوں سے 17 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، اور مہاراشٹرا، گوا کے ساحلی علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ دہلی جیسے بڑے شہر میں حکومتی سطح پر ایمرجنسی پلاننگ کا مکمل فقدان ہے، اور قدرتی آفات کے لیے کوئی مربوط نظام موجود نہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر مستقبل میں بھی حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو معمولی طوفان بھی بڑے سانحے کا سبب بن سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں