اسلام آبادہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا تھا غلطی سے عملے نے کیس لسٹ میں نہیں ڈالا، چیف جسٹس نے کیس مقررکرنے کا خود وعدہ کیا، وہ وعدہ کررہے ہیں، آپ یہاں سے چلے جائیں،کیس وقت پرسنا جائے گا، شکر ہے کیس لگ گیا ہے، پارلیمنٹرینز نے ساتھ دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں دھمکیاں آتی ہیں آپ کی گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہوجائےگا، آپ ایم این ایز اور پارلیمنٹرینز کو نہ دھمکائیں، یہ چیزیں نہ کریں، ہم آپ سے نہیں ڈر رہے، آپ بھی نہ ڈریں۔
علیمہ خان نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ آپ ہم سے آکر بات کریں، آپ کو بات کرنی ہے تو ہم عورتیں آپ کے سامنے بیٹھ جاتی ہیں مگر سامنے آکر بات کریں، 2 سال سے ہمیں یہ نہیں پتا چل رہا کہ آپ مانگ کیا رہے ہیں، بتائیں بانی پی ٹی آئی کیا چیز چھوڑیں تو آپ اسے رہا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیچھے سےنہیں، سامنے آکر بات کریں، ہم بیٹھیں گے، ہم تیار ہیں، اگر Give and Take کرناچاہتے ہیں توبتادیں، ہمیں بتائیں کہ بانی پی ٹی آئی کیا Give کریں اور آپ کو کیا چاہیے۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ساری زندگی جیل میں رکھ لیں جھکوں گا نہیں، بتایا جائے بانی پی ٹی آئی نے آپ کا کیا بگاڑا ہے۔