کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر پولیس نظام میں بہتری اور افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لیے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے عہدوں پر تعینات افسران کا اہلیت ٹیسٹ لیا گیا، جس کے نتائج نے محکمہ پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے۔
سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ہونے والی اسپیشلائزڈ ٹریننگ ورکشاپ کے اختتام پر 52 افسران کا ٹیسٹ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق:
* صرف *21 افسران* ٹیسٹ میں پاس ہو سکے۔
* *33 افسران* ناکام ہوئے، جن میں *8 ڈی ایس پی، 10 انسپکٹرز اور 10 سب انسپکٹرز* شامل ہیں۔
* *4 افسران* کو تربیت کے دوران ہی ڈراپ کیا گیا جبکہ *2 افسران* کی رپورٹنگ نہیں ہوئی۔
### فیل ہونے والے نمایاں افسران:
* *ڈی ایس پی*: علی حسن شیخ، حبیب الرحمن لاشاری، عبدالغفور چانڈیو، کریم بخش بلوچ، سید محمد غیور، محمد صادق، شوکت علی ملہن، بہرام خان پنہور
* *انسپکٹرز*: عبدالستار مگسی، عبدالواحد بلوچ، زاہد اللہ لودھی، سید شمشاد حیدر شاہ، جابر حسین لاہوری، سید مشتاق حسین شاہ، احمد خان خاصخیلی، نواز علی زرداری
* *سب انسپکٹرز*: راجہ سانور عمران، سعد قمر زمان، محمد جاوید، مظہر علی کانگو، محمد اکبر خان، اللہ یار بدھرا، الطاف حسین وڈھو، عطاء اللہ میرانی، محمد یوسف
### کامیاب ہونے والے افسران:
* *واحد ڈی ایس پی* پرویز اسلم جونیجو
* *انسپکٹرز*: امجد انور، شہزاد رضا قاضی، شبانہ ناز، غلام مرتضی کاکا، خرم شاہ، محمد اسحاق، حکیم علی کھوسو، شاہ نواز مہر
* *سب انسپکٹرز*: سرفراز راجپوت، مجیب الرحمن، نور احمد لغاری، اصغر علی، محسن ابرار خانزادہ، دیدار علی بروہی، عقیل احمد، انور رحمان
### ڈراپ ہونے والے افسران:
* *ڈی ایس پی* بدر عالم، اشتیاق غوری، نعیم احمد چاچڑ
* *انسپکٹر* عمران بخش لاشاری
ڈی آئی جی ٹریننگ سندھ *فیض اللہ کوریجو* اور ان کی ٹیم نے ورکشاپ اور امتحانی عمل کی نگرانی کی۔
آئی جی سندھ کی یہ کوشش صوبے میں پولیس افسران کی پیشہ ورانہ تربیت، کارکردگی اور صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی جانب اہم قدم قرار دی جا رہی ہے۔






