وفاقی حکومت کا غیر قانونی افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا غیر قانونی افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے کا فیصلہ 0

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے **غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین** کو **فوری طور پر وطن واپس بھیجنے** کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم **شہباز شریف** نے واضح کیا کہ اب کسی بھی افغان شہری کو اضافی مہلت نہیں دی جائے گی، **صرف وہی افراد پاکستان میں رہ سکیں گے جن کے پاس درست ویزا موجود ہوگا۔**

اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں **افغانستان کی جانب سے حالیہ حملے** اور **خوارج کی دراندازی** سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں **آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر**، تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ **وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی** کی غیر موجودگی میں **مزمل اسلم** نے صوبے کی نمائندگی کی۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق، اب تک **14 لاکھ 77 ہزار 592 افغان شہریوں کو وطن واپس بھیجا جا چکا ہے**۔ فیصلہ کیا گیا کہ **غیر قانونی افغان باشندوں کو مزید کوئی مہلت نہیں دی جائے گی** اور ان کی واپسی جلد از جلد یقینی بنائی جائے گی۔

وزیراعظم نے اجلاس میں کہا کہ “**پاکستان کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گا؟** اب وقت آ گیا ہے کہ صوبائی حکومتیں اور تمام ادارے **افغان باشندوں کی جلد وطن واپسی** کو یقینی بنائیں۔”

شہباز شریف نے افغانستان کے حالیہ رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی مدد کی، مگر **دہشتگرد حملوں میں افغان عناصر کی شمولیت** انتہائی افسوسناک اور قابلِ تشویش ہے۔”

وزیراعظم نے بتایا کہ نائب وزیراعظم **اسحاق ڈار**، وزیر دفاع **خواجہ آصف** اور دیگر حکومتی نمائندے متعدد بار **افغانستان کے دورے** کر چکے ہیں، جہاں افغان نگران حکومت کو **پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال** پر سنجیدہ تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ “پاکستان نے سفارتی اور سیاسی سطح پر **دراندازی روکنے کے لیے بھرپور کوششیں** کی ہیں، مگر اب **فیصلہ کن اقدامات ناگزیر** ہو چکے ہیں۔”

اجلاس میں وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ افغان مہاجرین کی **واپسی کے عمل میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی**۔

مزید برآں، وزیراعظم نے خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے وفاق کے تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ “**وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ فلاح و ترقی کے ہر ممکن اقدامات میں شریک رہے گی۔**”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں