دوحہ میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات، دہشت گردی پر دوٹوک مؤقف

دوحہ میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات، دہشت گردی پر دوٹوک مؤقف 0

دوحہ : پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری اہم مذاکرات کے پہلے مرحلے میں پاکستان نے سرحد پار دہشت گردی کے حوالے سے اپنا سخت اور واضح مؤقف پیش کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف کر رہے ہیں، جبکہ ان کے ہمراہ اہم سیکیورٹی حکام بھی شریک ہیں۔ طالبان وفد کی سربراہی افغان عبوری حکومت کے وزیر دفاع ملا یعقوب کر رہے ہیں، اور ان کے ساتھ طالبان انٹیلی جنس چیف مولوی عبدالحق وثیق بھی موجود ہیں۔

پاکستان نے مذاکرات کے دوران افغان سرزمین پر موجود دہشت گرد گروپس، جن میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان شامل ہیں، کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغان طالبان کو اپنی “ریڈ لائن” واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرحد پار دراندازی اور دہشت گرد حملے بند نہ کیے گئے تو پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن جواب دے گا۔

مذاکرات کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد دوسرا مرحلہ کل قطر میں دوبارہ منعقد ہوگا۔ قطر کے انٹیلی جنس چیف ان مذاکرات کی میزبانی اور ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ دو طرفہ کشیدگی کے باعث حالیہ ہفتوں میں سرحدی صورتحال کشیدہ رہی ہے، تاہم فریقین نے دوحہ مذاکرات کے آغاز تک عارضی سیز فائر پر اتفاق کیا تھا، جسے خطے میں امن کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں