افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کے درمیان گٹھ جوڑ کا انکشاف اس وقت ہوا جب **گرفتار خودکش بمبار** نے دورانِ تفتیش **چونکا دینے والے انکشافات** کیے۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں گروہ **کم عمر افغان نوجوانوں کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال** کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق **فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (ساؤتھ)** نے **جنوبی وزیرستان** میں ایک کامیاب کارروائی کے دوران ایک **خودکش بمبار کو گرفتار** کرلیا۔
گرفتار بمبار کی شناخت **نعمت اللہ ولد موسیٰ جان** کے نام سے ہوئی ہے، جو افغانستان کے **صوبے کندھار** کا رہائشی ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار بمبار نے اپنے **اعترافی بیان** میں بتایا کہ وہ کندھار کے **جوہریہ مدرسہ** کا طالب علم ہے اور **حفظِ قرآن** کر رہا تھا۔ دورانِ تفتیش اس نے انکشاف کیا کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے عناصر کم عمر طلبا کو **دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے برین واش** کرتے ہیں اور انہیں پاکستان میں حملوں کے لیے بھیجتے ہیں۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار خودکش بمبار سے **مزید تفتیش جاری ہے**، اور ابتدائی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ **افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال** کیا جارہا ہے۔






