وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ **پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)** کو **پاک افغان تعلقات** کو صرف اپنے کاروبار کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر ہونا چاہیے۔
اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ **’ایکس‘** (سابق ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی **دوحا معاہدے** کا خیر مقدم کررہی ہے، جو ایک مثبت پیش رفت ہے، تاہم درخواست ہے کہ **پاک افغان تعلقات کو ذاتی یا کاروباری مفاد** کی عینک سے نہ دیکھا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ **اللہ تعالیٰ انہیں دہشت گردی کی مذمت کرنے کی بھی توفیق دے**۔ ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ پی ٹی آئی کو **شہدا کی قربانیوں** اور **دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے ساتھ یکجہتی** کا احساس ہو۔
واضح رہے کہ **پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات** میں **سیز فائر پر اتفاق** ہوا ہے، جس کا **عالمی رہنماؤں اور مختلف ممالک** نے خیر مقدم کیا ہے۔ اس معاہدے کو **خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم پیش رفت** قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، **پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی** میں اضافے کے بعد **وزیر دفاع خواجہ آصف** کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی **پاکستانی وفد** ہفتے کے روز **طالبان حکام سے مذاکرات** کے لیے دوحہ پہنچا۔ مذاکرات کا مقصد **سرحد پار جھڑپوں کا خاتمہ** اور **پاکستان کے سیکیورٹی خدشات** پر بات چیت تھا۔
اطلاعات کے مطابق، ایک ہفتے تک جاری رہنے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد **قطر اور ترکیہ کی ثالثی** میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں **فوری جنگ بندی** کا اعلان کیا گیا۔
قطری وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے **پائیدار امن اور استحکام کے لیے ایک عملی فریم ورک** پر بھی اتفاق کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں **فالو اپ ملاقاتوں** کے ذریعے اس معاہدے کے تسلسل اور مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔






