پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ضم اضلاع کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد نہیں کیا، جس سے صوبے کے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ وفاق نے راتوں رات افغان کیمپوں سے متعلق نوٹس جاری کیا، جو صوبائی خودمختاری کے برعکس ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت وفاق سے اپنا حق ضرور لے کر رہے گی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاق نے ضم اضلاع کے لیے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے، یہاں تک کہ پولیس کو ایکسپائر ہونے والی بلٹ پروف گاڑیاں دی گئیں، جو صوبائی پولیس کی تضحیک کے مترادف ہے، اسی لیے ان گاڑیوں کو واپس کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک افغان جنگ بندی ایک مثبت قدم ہے، تاہم صوبے میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ عوام تحریک انصاف کو اس کی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دے رہے ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے سے متعلق فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہئیں، ہم اپنی پالیسی خود بنائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ مرحوم صحافی ارشد شریف کے نام پر ایک نئی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے یہ بھی واضح کیا کہ صوبے میں 3 ایم پی او کے تحت کسی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی طالب علم پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔






