ہنگری: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہنگری میں طے شدہ ملاقات اچانک منسوخ کر دی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا اور روس کے مذاکرات کاروں کے درمیان فون پر بات چیت کے دوران تلخ کلامی ہوئی جس کے باعث ماحول کشیدہ ہو گیا اور نتیجتاً دونوں رہنماؤں کی ملاقات منسوخ کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ ملاقات گزشتہ ہفتے طے کی گئی تھی، جس میں یوکرین کی صورتحال اور دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعات پر بات چیت متوقع تھی، تاہم اختلافات نے معاملے کو پیچیدہ بنا دیا۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ وہ آئندہ دو ہفتوں میں چینی صدر کے ساتھ اہم تجارتی امور پر مذاکرات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات چیت میں بہت اچھا کام کرنے جا رہے ہیں۔ اسی دوران ٹرمپ نے ایک بار پھر حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں، تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ ماہرین کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات منسوخ ہونے سے امریکا اور روس کے تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہونے کا امکان ہے۔
ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ہنگری میں طے شدہ ملاقات اچانک منسوخ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
0






