بھوپال: دیوالی کی خوشیوں کے درمیان بھارت کے مختلف علاقوں میں “کاربائیڈ گن” نامی خطرناک دیسی آتش بازی نے بچوں اور نوجوانوں کے لیے زبردست خطرہ پیدا کر دیا ہے — این ڈی ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق محض تین دنوں میں مدھیہ پردیش کے شہروں میں 122 سے زائد بچے زخمی ہوئے جبکہ 14 بچوں کی بینائی مستقل طور پر ختم ہو چکی ہے۔ یہ سادہ نما مگر بم جیسے دھماکے کرنے والی ڈیوائس مارکیٹ میں 150 تا 200 روپے کے درمیان کھلے عام فروخت ہو رہی تھیں، یا پھر نوجوان خود گھر میں بناتے رہے، حالانکہ حکومت نے ان پر پابندی لگا دی تھی۔
ڈاکٹروں کے مطابق کاربائیڈ، ماچس کے سر اور پلاسٹک یا ٹین پائپ میں بھرے گئے مواد کے دھماکے سے جاری گرم گیس اور دھاتی ذرات براہِ راست چہروں اور آنکھوں کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں — کئی بچوں کی آنکھیں جھلس گئی ہیں اور کچھ کے آنکھوں کے پردے پھٹ گئے ہیں، جن کا علاج آئ سی یو میں جاری ہے اور ڈاکٹروں کا خدشہ ہے کہ کچھ متاثرین کبھی مکمل بینائی واپس نہ پا سکیں۔ پولیس نے فروخت اور تیاری میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے اور متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ حکام نے والدین، اساتذہ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اپیل کی ہے کہ نوجوانوں کو اس خطرناک چیلنج سے روکیں اور ایسی ویڈیوز کی تشہیر روکی جائے تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔






