اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم قرار دینے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں کابینہ نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا، جبکہ پنجاب حکومت نے پابندی کی سفارش وزارتِ داخلہ کو بھیجی تھی۔ اعلامیے کے مطابق کابینہ کو تنظیم کی پرتشدد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی اور کہا گیا کہ 2016 سے قائم یہ گروپ ملک میں شر انگیزی اور تشدد میں ملوث رہا ہے۔
وزارتِ داخلہ کو ضابطے کی کارروائی کی ہدایت دے دی گئی ہے اور سمری میں کہا گیا کہ ٹی ایل پی نفرت انگیز تقاریر، فرقہ وارانہ انتہا پسندی اور بین الاقوامی تعلقات خراب کرنے میں ملوث پائی گئی۔ لاہور میں پرتشدد مظاہروں کے بعد سیکیورٹی اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں؛ پولیس کے مطابق اب تک 954 مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ تشدد میں ملوث 4,500 سے زائد مشتبہ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ مزید برآں، تنظیم کے متعدد اکاؤنٹس فریز کیے گئے اور 3,600 فنانسرز کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ صوبائی حکومتوں اور وفاقی اداروں نے واضح کیا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف کسی بھی قسم کی پرتشدد کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔






