اسلام آباد: وفاقی وزارتِ داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی عائد کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
جمعے کو جاری اعلامیے کے مطابق، وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ اس بنا پر کیا ہے کہ تنظیم دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی ہے۔ وزارتِ داخلہ نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی شق 11 (بی)، ذیلی شق 1 (اے)کے تحت ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیم قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے جمعرات کے روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں متفقہ طور پر ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل پنجاب حکومت نے وفاق کو سفارش کی تھی کہ تنظیم کی سرگرمیاں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہی ہیں، لہٰذا اس پر فوری پابندی عائد کی جائے۔
ذرائع کے مطابق، وزارتِ قانون اس فیصلے کے تحت سپریم کورٹ میں باضابطہ ریفرنس دائر کرے گی۔ سپریم کورٹ سے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان ٹی ایل پی کو ڈی نوٹیفائی کرے گا، جس کے بعد تنظیم انتخابی عمل میں حصہ نہیں لے سکے گی۔
کابینہ نے وزارتِ داخلہ کو ہدایت دی تھی کہ تمام قانونی و انتظامی کارروائی کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ اسی تناظر میں آج وزارتِ داخلہ نے پابندی کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے بعد ٹی ایل پی باضابطہ طور پر کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل ہو گئی ہے۔






