اسلام آباد: ورلڈ بینک نے اپنی تازہ رپورٹ **”پاکستان ڈیولپمنٹ اپڈیٹ”** جاری کر دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب اور زرعی پیداوار میں کمی کے باعث ملک میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح **7.2 فیصد** تک پہنچنے کی توقع ہے، جبکہ اگلے مالی سال میں یہ **6.8 فیصد** رہ سکتی ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث کھیتوں میں پیداوار متاثر ہونے اور سپلائی چین میں رکاوٹیں آنے سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی معیشت نے سال 2025 میں **3 فیصد** کی شرح سے ترقی کی، جو گزشتہ سال **2.6 فیصد** تھی۔ یہ اضافہ زیادہ تر **صنعت اور خدمات کے شعبوں** میں ہوا، جبکہ **زراعت** اب بھی دباؤ کا شکار ہے۔
عالمی بینک نے اندازہ لگایا ہے کہ اگلے دو برسوں میں بھی شرحِ نمو تقریباً **3 فیصد** کے قریب رہے گی، بشرطیکہ حکومت مالی نظم و ضبط اور پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھے۔ رپورٹ کے مطابق، اگر اصلاحاتی عمل جاری رہا تو **مالی سال 2027** میں ترقی کی رفتار **3.4 فیصد** تک پہنچ سکتی ہے۔
ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً **16 لاکھ نوجوان** روزگار کی تلاش میں مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں، اس لیے تیز رفتار معاشی ترقی کے بغیر **روزگار کے مواقع** اور **غربت میں کمی** ممکن نہیں۔ فی الوقت غربت کی شرح **21.5 فیصد** بتائی گئی ہے۔
رپورٹ میں حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ **ٹیکس نیٹ** میں توسیع، **سرکاری اداروں میں اصلاحات** اور **نجکاری کے عمل** کو تیز کرے، تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔
ورلڈ بینک کے مطابق، پاکستان میں پائیدار ترقی اور بہتر معیارِ زندگی کے لیے جامع اصلاحات، زیادہ سرمایہ کاری، بہتر ٹیکس وصولی اور کاروبار دوست ماحول ناگزیر ہے۔






