نوشہرہ: وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاسی امور، اختیار ولی خان نے دعویٰ کیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے براہِ راست قیادت کی اور ریاستی اداروں پر حملے کروائے۔ ان کے مطابق اس حوالے سے نئی ویڈیوز منظرِ عام پر آچکی ہیں جو وزیراعلیٰ کی مبینہ شمولیت کا ثبوت پیش کرتی ہیں۔
اختیار ولی خان نے نوشہرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پہلے ہی دن واضح کر دیا تھا کہ سہیل آفریدی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو چاہیے کہ وہ یہ ویڈیوز اپنے قانونی مشیروں کو دکھائیں اور ان سے مشورہ کریں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں جو مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گی۔
صوبائی حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے اختیار ولی خان نے کہا کہ گزشتہ تیرہ برسوں میں پشاور کے بڑے اسپتالوں میں توسیع نہیں کی گئی، نہ ہی نئی سڑکیں، کالجز یا یونیورسٹیاں قائم ہو سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعلیٰ واقعی عوامی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں تو قبائلی اضلاع میں تعلیمی ادارے کیوں نہیں بنائے گئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ سہیل آفریدی نے اعلان کیا تھا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے، جبکہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے فیصلے کے مطابق کسی سزا یافتہ شخص کے مشورے سے کابینہ تشکیل نہیں دی جا سکتی۔






