واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عوامی مقبولیت میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ دی اکانومسٹ کے تازہ سروے کے مطابق ٹرمپ کی نیٹ اپروول ریٹنگ منفی 18 تک گر چکی ہے، جو ان کے صدارتی دور کے بعد اب تک کی کم ترین سطح ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ 57 فیصد امریکی شہری ٹرمپ کے مخالف ہیں، جب کہ صرف 39 فیصد ووٹرز ان کے حامی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ، جو خود کو “دنیا میں جنگیں رکوانے والا رہنما” قرار دیتے رہے ہیں، اب عوامی اعتماد کے بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران عوام سے وعدہ کیا تھا کہ مہنگائی کا خاتمہ کریں گے، روزگار کے مواقع بڑھائیں گے اور مڈل کلاس کو مضبوط بنائیں گے، تاہم تازہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ امریکی عوام ان وعدوں سے مایوس ہیں۔
دی اکانومسٹ کے مطابق مہنگائی اب بھی امریکی معیشت کے بڑے مسائل میں شامل ہے، جب کہ مڈل کلاس طبقہ مالی دباؤ کا شکار ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر عوامی مقبولیت میں کمی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والے انتخابات میں ٹرمپ کو نہ صرف ڈیموکریٹس بلکہ ری پبلکن پارٹی کے اندر سے بھی مخالفت کا سامنا ہو سکتا ہے۔






