حکومت 27ویں آئینی ترمیم خود لا رہی ہے، کوئی “پیراشوٹ ترمیم” نہیں: اسحاق ڈار

حکومت 27ویں آئینی ترمیم خود لا رہی ہے، کوئی پیراشوٹ ترمیم نہیں اسحاق ڈار 0

اسلام آباد: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت 27ویں آئینی ترمیم خود لا رہی ہے، یہ کوئی ”پیراشوٹ ترمیم“ نہیں۔ ترمیم کے مسودے پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے اور حتمی ڈرافٹ جلد سامنے لایا جائے گا۔

سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ ترمیم آئین اور قانون کے مطابق پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسی قسم کا خدشہ نہیں، پارلیمنٹ میں کھلی بحث ہوگی اور تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

نائب وزیراعظم کے مطابق پیپلز پارٹی سے ایک نکتے پر اتفاق ہو چکا ہے جبکہ دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت آخری مراحل میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ ترمیم سب سے پہلے سینیٹ میں پیش کی جائے، اس حوالے سے وزیرِ قانون کو بھی تجویز دے دی گئی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آئینی ترامیم کو پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے زیربحث لایا جائے گا اور تمام فریقین کی مشاورت سے ترمیم کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ترمیم ہم خود لا رہے ہیں، کہیں سے مسلط نہیں ہو رہی۔ ہم نے 58(2)(b) کے خاتمے جیسے تاریخی فیصلے دیکھے ہیں، یہ ترمیم بھی اسی جمہوری تسلسل کا حصہ ہوگی۔”

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تقرری چیئرمین سینیٹ کی ذمہ داری ہے اور حکومت اس عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔ اپوزیشن لیڈر اکثریت سے بنتا ہے، تقاریر سے نہیں۔ اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد اپوزیشن لیڈر کی تقرری کا فیصلہ کریں۔

نائب وزیراعظم نے ایوان میں غیر پارلیمانی رویوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کاغذ پھاڑنے اور ذاتی حملوں جیسے طرزِ عمل درست نہیں، تمام امور کو پیشہ ورانہ انداز میں نمٹایا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عجلت میں کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، ہر فریق کو بات کا موقع دیا جائے گا اور پارلیمانی عمل مکمل طور پر فالو کیا جائے گا۔

آج نیوز کے نمائندے نوید اکبر کے مطابق، وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم 7 نومبر کو سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ترمیم پر بحث دونوں ایوانوں میں جمعہ اور ہفتہ کو ہوگی، جب کہ سینیٹ کا اجلاس چھٹی کے دن بھی جاری رہے گا۔

بل کو پیش کیے جانے کے بعد پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا اور اس کی منظوری 10 نومبر تک متوقع ہے۔ سینیٹ کا اجلاس 14 نومبر تک جاری رکھنے کا امکان ہے تاکہ ترمیم کے تمام مراحل مکمل کیے جا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں